ذاتی مالیات کے 10 بنیادی اصول برائے بجٹ، بچت اور سرمایہ کاری
عملی مالیاتی منصوبہ بندی اور آسان طریقے برائے اخراجات کم کرنا، بچت بڑھانا اور سمجھدار سرمایہ کاری

بجٹ بنانا اور روزمرہ خرچ کنٹرول
بجٹ وہ بنیادی نقشہ ہے جو آپ کو بتاتا ہے کہ ہر ماہ پاکستانی روپے کہاں جا رہے ہیں۔ ماہانہ آمدنی، روزمرہ اخراجات، بل اور بچت کو الگ رکھیں تاکہ غیر ضروری خرچ فوری طور پر نظر آئے۔
سادہ فارمولہ اپنائیں: آمدنی کا 50% ضروریات، 30% خواہشات اور 20% بچت یا سرمایہ کاری۔ یہ اصول مقامی مارکیٹ میں بھی عملی ہے اور آپ کے خرچوں کو قابو میں لانے میں مدد دیتا ہے۔
ہنگامی فنڈ اور مختص شدہ بچت
ہنگامی فنڈ کم از کم تین سے چھ ماہ کے خرچوں کے برابر رکھیں، خاص طور پر پاکستان کی غیر یقینی معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے۔ یہ فنڈ اچانک روزگار کی کمی یا طبی خرچ کے وقت آپ کو قرض لینے سے بچاتا ہے۔
بچت کو جزوی طور پر آٹو میٹ کریں۔ ہر ماہ تنخواہ نکلتے ہی ایک مقررہ حصہ براہِ راست سیونگ اکاونٹ یا ٹی ایف سی ریٹ کارڈ میں منتقل کریں۔ اس طریقے سے آپ کے پاس مستقل بچت بنے گی اور لالچ کم ہوگا۔
قرض اور کریڈٹ کا سمجھدار استعمال
پاکستان میں بہت سے لوگ کریڈٹ کارڈ یا ذاتی قرضہ آسان سمجھ کر لے لیتے ہیں مگر سودی بوجھ سے بچنا ضروری ہے۔ پہلے کم سود یا فوری ادا کرنے والے قرضوں کو ترجیح دیں اور غیر ضروری قسطوں سے گریز کریں۔
اگر کریڈٹ کارڈ استعمال کر رہے ہیں تو پوری رقم وقت پر ادا کریں تاکہ سود اور فیسز بڑھ کر قرض نہ بن جائیں۔ رقم برساتی عادات ترک کریں اور بزرگ مالی فیصلے کنسلٹنٹ یا قابلِ اعتماد دوست سے مشورہ کر کے کریں۔
سرمایہ کاری: خطرہ، تنوع اور طویل مدتی سوچ
سرمایہ کاری آپ کے پاس موجود روپوں کو بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہے مگر مقامی مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کو مدنظر رکھیں۔ سٹاک مارکیٹ، میوچل فنڈز، فکسڈ ڈپازٹس اور پراپرٹی میں متوازن طریقے سے پیسہ لگائیں۔
تنوع لازمی ہے۔ پورے بچت کو ایک جگہ رکھنے کے بجائے مختلف اثاثوں میں تقسیم کریں تاکہ کسی ایک مارکیٹ کے نقصان سے پورا مالی حال تباہ نہ ہو۔ طویل مدت کا نظریہ اپنائیں اور فوری منافع کے جھانسے سے دور رہیں۔